سرینگر: جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دئے جانے سے متعلق عمر عبداللہ کابینہ کی تجویز پر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اپنی منظوری دیدی ہے ۔ عمر عبداللہ کابینہ نے اس تجویز کو دو دن پہلے یعنی جمعرات کو ہی منظوری دی تھی ، لیکن آج اس کو آفیشیل طور پر منظور کرلیا گیا ہے ۔ بتادیں کہ چار نومبر کو نومنتخب جموں و کشمیر اسمبلی کا پہلا سیشن ہوگا ۔ کابینہ نے جموں و کشمیر کیلئے مکمل ریاست کا درجہ بحال کرنے کی تجویز پاس کی ہے ۔
جموں و کشمیر کے وزیراعلی عمر عبداللہ کی صدارت میں جمعرات کو ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں جموں وکشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دئے جانے کیلئے اتفاق رائے سے تجویز پاس کی گئی تھی ۔ اس میں کہا گیا ہے کہ مکمل ریاست کا درجہ بحال کرنا ایک پروسیس کی شروعات ہوگی، جس سے جموں و کشمیر کے لوگوں کے آئینی حقوق دوبارہ حاصل کئے جاسکیں گے اور ان کی شناخت کا تحفظ کیا جاسکے گا ۔بتادیں کہ عمر عبداللہ الیکشن میں جموں و کشمیر کی شناخت اور لوگوں کے آئینی حقوق کے تحفظ کا وعدہ کرکے اقتدار میں آئے ہیں ۔ ایک آفیشیل ترجمان نے کہا کہ وزیراعلی عمر عبداللہ اس سلسلہ میں وزیراعظم اور مرکزی وزرا سے ملنے کیلئے آنے والے دنوں میں نئی دہلی جائیں گے ۔ کابینہ نے چار نومبر 2024 کو سرینگر میں اسمبلی اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے اور ایل جی سے اسمبلی اجلاس بلانے اور اس سے خطاب کرنے کی درخواست کی گئی ہے ۔پہلے سیشن کی شروعات میں ایل جی کی اسمبلی میں تقریر کا مسودہ بھی کابینہ کے سامنے رکھا گیا ، جس پر فیصلہ کیا گیا کہ اس پر غوروخوض کیا جائے گا اور بحث کی جائے گی ۔ کابینہ نے مبارک گل کو پروٹیم اسپیکر مقرر کرنے کی بھی ایل جی سے سفارش کی ہے، جو 21 اکتوبر کو اسمبلی کے نو منتخب اراکین کو حلف دلائیں گے ۔ ایل جی نے بھی اسپیکر کا انتخاب ہونے تک مبارک گل کو پروٹیم اسپیکر مقرر کرنے کا حکم جاری کردیا ہے ۔
0 Comments