دوسری طرف مرکز کی طرف سے پیش اے ایس جی نے کہا کہ ہاں، پوری طرح خلاف ورزی ہوئی ہے۔ اس پر جسٹس اوکا نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ دہلی حکومت فوری جواب دے کہ ایسا کیوں ہوا۔ ہم دہلی پولیس کمشنر کو بھی نوٹس جاری کریں گے جس میں پوچھا جائے گا کہ تعمیل کیوں نہیں کی جا رہی ہے۔ ہمیں یہ فوری طور پر سننے کی ضرورت ہے۔ جسٹس اوکا نے سخت لہجہ میں کہا کہ کچھ تو کرنا ہی ہوگا ۔ یا تو جو لوگ پابندی کے باوجود پٹاخے بیچ رہے ہیں، ان کے احاطے کو سیل کیا جانا چاہئے ۔ ہم اس پر غور کریں گے۔اس معاملے میں ایمیکس کیوری (انصاف کے دوست) نے کہا کہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دیوالی کے دن آلودگی میں زبردست اضافہ ہوا تھا۔ آلودگی کا فیصد 10 فیصد سے بڑھ کر 27 فیصد ہو گیا۔ ایمیکس کیوری نے کہا کہ اس سال دیوالی کی رات آلودگی کی سطح 2022 اور 2023 کے مقابلے زیادہ تھی۔
اس پر سپریم کورٹ نے دہلی حکومت سے کہا ہے کہ وہ حلف نامہ دے کہ آخر پٹاخوں پر مکمل پابندی کیوں نہیں لگائی گئی۔ ساتھ ہی عدالت نے دہلی پولیس کمشنر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔ جسٹس اوکا نے کہا کہ لوگ دوسری ریاستوں سے پٹاخے لا رہے ہیں۔ دیوالی سے پہلے عوامی مہم چلانی پڑے گی، عوام میں سمجھ کی کمی ہے۔ دہلی حکومت اور پولیس کمشنر ایک ہفتے کے اندر جواب دیں۔
0 Comments