Hot Posts

6/recent/ticker-posts

کچھ تو کرنا ہی ہوگا...‘ دیوالی پر پٹاخہ پر پابندی کو لے کر مرکز نے کہی ایسی بات، سپریم کورٹ نے لگادی دہلی سرکار کی کلاس

نئی دہلی : دیوالی پر پٹاخوں سے متعلق حکم کی تعمیل نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے دہلی حکومت کو پھٹکار لگائی۔ عدالت نے کہا کہ دہلی میں فضائی آلودگی کی صورتحال انتہائی خراب ہے۔ سپریم کورٹ میں جسٹس اے ایس اوکا کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سوال کیا کہ اخبارات میں بڑے پیمانے پر خبریں آرہی ہیں کہ پٹاخوں پر پابندی پر عمل نہیں کیا گیا ہے۔ دہلی حکومت کی طرف سے کون پیش ہو رہا ہے؟ دہلی حکومت کو جواب دینا چاہئے کہ اس پابندی پر سختی سے عمل کیوں نہیں کیا گیا؟ اس بنچ میں جسٹس اوکا کے علاوہ جسٹس آگسٹین مسیح بھی شامل تھے۔

دوسری طرف مرکز کی طرف سے پیش اے ایس جی نے کہا کہ ہاں، پوری طرح خلاف ورزی ہوئی ہے۔ اس پر جسٹس اوکا نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ دہلی حکومت فوری جواب دے کہ ایسا کیوں ہوا۔ ہم دہلی پولیس کمشنر کو بھی نوٹس جاری کریں گے جس میں پوچھا جائے گا کہ تعمیل کیوں نہیں کی جا رہی ہے۔ ہمیں یہ فوری طور پر سننے کی ضرورت ہے۔ جسٹس اوکا نے سخت لہجہ میں کہا کہ کچھ تو کرنا ہی ہوگا ۔ یا تو جو لوگ پابندی کے باوجود پٹاخے بیچ رہے ہیں، ان کے احاطے کو سیل کیا جانا چاہئے ۔ ہم اس پر غور کریں گے۔اس معاملے میں ایمیکس کیوری (انصاف کے دوست) نے کہا کہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دیوالی کے دن آلودگی میں زبردست اضافہ ہوا تھا۔ آلودگی کا فیصد 10 فیصد سے بڑھ کر 27 فیصد ہو گیا۔ ایمیکس کیوری نے کہا کہ اس سال دیوالی کی رات آلودگی کی سطح 2022 اور 2023 کے مقابلے زیادہ تھی۔

اس پر سپریم کورٹ نے دہلی حکومت سے کہا ہے کہ وہ حلف نامہ دے کہ آخر پٹاخوں پر مکمل پابندی کیوں نہیں لگائی گئی۔ ساتھ ہی عدالت نے دہلی پولیس کمشنر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔ جسٹس اوکا نے کہا کہ لوگ دوسری ریاستوں سے پٹاخے لا رہے ہیں۔ دیوالی سے پہلے عوامی مہم چلانی پڑے گی، عوام میں سمجھ کی کمی ہے۔ دہلی حکومت اور پولیس کمشنر ایک ہفتے کے اندر جواب دیں۔

Post a Comment

0 Comments